Monday, September 5, 2022

ماں ھوں شرم کرو

 معزز قارئین  میرا نام شہناز عمر 40+ سال ھے میں ایک بیوہ عورت ھوں میرا ایک بیٹا ھے جسکا نام حیدر ھے جسکی عمر 19 سال ھے۔ ھم کرائے کے گھر میں رھتے ھیں ۔ گھر میں میری ساس اور سسر کے علاؤہ میری نند اور میرے سسر کے بھائی اور انکی فیملی رھتی ھے جن کے تین بچے ھیں اب  کہانی کی طرف آتے ھیں 

میرا بچپن بہت مفلسی میں گزرا غریب گھرانے میں پیدا ھوئی لیکن شادی کے بعد میری زندگی میں خوشحالی آئی اور مجھے ایک پیار کرنے والا شوہر ملا جو میرا خیال رکھتا تھا مجھ سے پہلے میرے شوہر کا ایک بیٹا تھا جسکی ماں مر چکی تھی جب میری شادی ھوئی تو وہ اک سال کا تھا اور میں ھی  اب اسکی ماں تھی زندگی ہنسی خوشی چل رھی تھی لیکن اک دن خبر آئی کہ میرے شوہر کو ہارٹ اٹیک ھوا اور وہ انتقال کر گئے شوہر کے مر جانے کے بعد زندگی جسے پھر سے ویران ھو گئی اکیلا پن مجھے ڈسنے لگا اور اب میرا بیٹا بھی بڑا ھونے لگ گیا 

زندگی کی باقی ضرورتوں کی طرح جسمانی ضرورت کو بھی ترس گئی تھی کبھی کبھی تو ساری رات پھدی میں آگ لگی رہتی لیکن سکون کہاں سے ملتا ۔ باہر کسی کے ساتھ کرنے سے ڈر لگتا تھا اور اب میں نے بھی صبر کر لیا تھا

 پھر اک دن ایک ایسا واقع ھو گیا جس نے سب کچھ بدل کر رکھ دیا میں کام کر رھی تھی گھر کا اور ڈوپٹہ اتارا ھوا تھا اچانک میری نظر میرے بیٹے پر پڑی مجھے حیرت کا اک شدید جھٹکا لگا وہ لگاتار میرے مموں کو دیکھ رھا تھا جو کام کرتے ھوئے میری قمیص کے اندر اچھل رھے تھے وہ دیکھنے میں اتنا مگن تھا کہ اسکو احساس ھی نہ تھا کہ میں اسکو دیکھ رھی میں نے غصے میں اسکو آواز دی تو وہ چونکا میں نے کہا اسکول کا کام کرو جا کر وہ جلدی سے وہاں سے چلا گیا لیکن ناجانے کیوں مجھے اسکا دیکھنا اچھا لگا تھا 

اب اسکا یہ روز کا معمول بن گیا تھا اور مجھے بھی یہ اچھا لگنے لگا تھا اور بھی جان بوجھ کر ایسا لباس پہنتی جس سے میرے مموں کا نظارہ اور بھی نمایاں ھو جاتا میرا بیٹا اب یہ نظارے دیکھ دیکھ خوش ھوتا تھا اور مجھے اسکو دیکھ دیکھ کر مزہ آتا میں نے یہ بھی محسوس کر لیا وہ پہلے سے زیادہ میرے ساتھ رہنے لگا اور مجھ سے کہتا کہ امی اب دنیا کی سب سے پیاری عورت ھیں میری امی جیسا کوئی نہیں ۔ جب کبھی میں اسکو مموں کا نظارہ کراتی تھی اس وقت میری پھدی پانی پانی ھو جاتی اور میں کسی الگ دنیا میں چلی جاتی    

ایک دن ایسا ھوا سخت سردی کے دن تھے میں صبح صبح صحن میں جھاڑو لگا رھی تھی ابھی سورج کی چند کرنیں ھی پھوٹی تھی اور تمام گھر والے تقریبا سو رھے تھے جب میں اپنے بیٹے کے کمرے کی طرف گئ تو اک دم سے دروازہ کھلا اور میرا بیٹا بولا امی بات سنیں اک منٹ کےلئے اور اندر چلا گیا میں بھی  اسکے بعد اندر داخل ھوئی تو حیدر سے پوچھا کیا ھوا میرا بچہ اتنی صبح جاگ گیا 

کہتا امی میں تو رات بھر سویا ھی نہیں میں نے پوچھا کیوں کہنے لگا امی مجھے درد ھے کل شام کو کرکٹ کھیلتے چوٹ لگ گئ میں نے کہا تم نے مجھے بتایا کیوں نہیں 

کہنے لگا امی بس ویسے مجھے شرم آتی بتانے میں کیسے بتاتا میں نے کہا ایسا بھی کیا تو کہنے لگا امی پیشاب والی جگہ گیند لگ گئی تھی 

میں توڑا حیران ھوئی کچھ سوچا اور بولا کہ مجھے دکھاؤ چوٹ والی جگہ کتنی چوٹ لگی کہنے لگا آپ کو کیسے امی 

میں بولی ماں ھو تیری بچپن سے پالا ھے بہت بار دیکھ چکی کہنے لگا اچھا امی اور ساتھ ھی پاجامہ اتار دیا اور میں نے دیکھا میرے بیٹے کا لن نیم کھڑا تھا اور جھول بھی رھا تھا اتنے سالوں بعد لن دیکھ کر میری پھدی بند ھونے کھلنے لگی لیکن مجھے ساتھ ھی خیال آ گیا کہ یہ میرا بیٹا ھے اور اک ماں کی طرح اک مسلے کو دیکھنا چائیے 

میں نے کہا کدھر لگی گیند اور وہ لن کے ٹوپے پہ انگلی لگا کے کہنے لگا ادھر لگی میں نے لن کو ہاتھ لگایا تو وہ درد سے کراہنے لگا میں نے کہا ابھی آرام آ جائے گا میں کچھ کرتی  میں غور سے دیکھا اب اسکا لن فل ٹائٹ ھوچکا  تھا اور میرے اندر کی شیطان عورت نے کہا بس یہ  موقع ھے پھدی کی بھوک مٹانے کیلئے 

کہنے لگا امی اسکی مالش کر دو میں نے کہا تیری ماں ھوں شرم کر کہنے لگا امی ایسا کرنے سے مجھے سکون آئے گا

جاری ھے 





 

 











1 comment:

  1. Oayy hoyeee kmaal kr di ap ny shahnaz api... Maza araha ha ye adhuri kahani sun kr bs isy rokna mt ... Or jaldi sy dsra part b upload kren 😬😈

    ReplyDelete

ماں ھوں شرم کرو پارٹ 8

 اگلے دن حیدر چلا گیا اور میں اداس ھو گئی ۔ حیدر کے جانے کے بعد میرا کسی کام میں دل نہیں لگ رھا تھا ۔ آج حیدر کو گئے دوسرا دن تھا اور مجھے ب...