Monday, September 26, 2022

ماں ھوں شرم کرو پارٹ 4

 حیدر کے اوپر سے اٹھ کر میں مدھوش سی اسکے بستر پر گر گئی اور حیدر کیطرف دیکھنے لگی وہ اپنے چہرے کو صاف کر رھا تھا جو کہ میری پھدی کے پانی سے تقریبا بھرا ھوا تھا 

حیدر سے میں نے کہا بیٹا تم نے مجھے سکون دیا اب ماں تیرا بہت خیال رکھے گی 

حیدر بولا امی آپ تو پوری استاد نکلی 

میں نے کہا ابھی تو تم دیکھتے جاؤ آگے آگے کیا ھوتا ھے 

حیدر بولا امی کیا آپ مجھے کرنے بھی دیں گی 

میں نے کہا اتنی جلدی بھی کیا ھے  صبر رکھو صبر کا پھل میٹھا ھوتا ھے اور وہ مسکرانے لگا میں اسکے بستر سے اٹھی اور کپڑے پہن کر باہر نکل آئی اور سب سے پہلے اپنے سسر کے کمرے کی کنڈی کھولی اور اپنے کمرے میں آگئی آج مجھے بہت ہلکا ہلکا محسوس ھو رھا تھا میں نے سوچ لیا تھا کہ حیدر کو کبھی چودنے نہیں دوں گی بس یہ حد ٹھیک ھے اس سے آگے کچھ نہیں ھونے دوں گی میرے لیئے اتنا ہی کافی ھے کہ مجھے اک مرد ذات کو چھونے کی کمی پوری ھو گئی 

آج جو کچھ ھوا یہ سب یاد کر کے مجھ پر پھر سے شہوت سوار ھونے لگی اور میرا ایک ہاتھ خودبخود میری پھدی کی طرف چلا گیا اور میں نے شلوار نیچے کر کے اپنی پھدی کو مسلنا شروع کر دیا 

میری پھدی اس وقت بھی پانی چھوڑ رھی تھی اور میں مزے سے پھدی کو مسل رھی تھی پھر میں نے اپنی ایک انگلی پھدی میں ڈال دی اور پھدی کے اندر انگلی کرنےلگا گئی میرے دماغ میں ایک بات آئی اور میں نے پھدی میں سے انگلی نکال کے منہ میں ڈال لی اور اپنی پھدی کا پانی جو انگلی پہ لگ گیا تھا اسکو چاٹنے اور چوسنے لگ گئی 

میرا دل کر رھا تھا کہ حیدر بھی ھو ابھی یہاں اور میری پھدی میں اپنا لن گھسا دے اور جتنا زور وہ لگا سکتا اتنی ھی زور سے میری پھدی میں اپنا لن مارے 

اسی کشمکش میں میری نظر ٹی وی ریمورٹ کی طرف گئی میں نے ہاتھ بڑھا کے اسکو اٹھا لیا ۔ اس وقت وہ ریموٹ مجھے ایک لن جیسا لگا میں نے اس کو اپنی پھدی کے منہ پہ فٹ کر کے اندر گھسا دیا اور سرور کی ایک نئی منزل کی طرف چلی گئی 

اب میں یہ سوچ رھی تھی کہ یہ ریموٹ نہیں بلکہ حیدر کا لن ھے اور اسکو اپنی پھدی میں اندر باہر کرنے لگ گئی وہ جب میری پھدی میں سارا جاتا تو میری منہ سے ایک دبی سی سسکاری نکلتی ۔ مذید مزے کےلئے میں نے اپنی قمیص اوپر کر دی اور اپنا ایک مما باہر نکال کے اسکو دوسرے ہاتھ سے مسلنے لگا گئی دوسرے ہاتھ سے ریموٹ سے پھدی کو چود رھی تھی ریموٹ ذرا موٹا تھا تکلیف بھی کر رھا تھا لیکن مزہ تکلیف سے بھی دگنا تھا 

یہ زندگی میں پہلی بار تھا جب میں نے لن کے علاؤہ کوئی چیز پھدی میں کی تھی ۔ لگ بگ کوئی 5 منٹ ایسا کرنے سے میری پھدی نے پانی چھوڑ دیا جس سے میرے بیڈ کی شیٹ گیلی ھونے لگ گئی اور میں سکون کو پہچنے لگ گئی ۔ جب میں تسلی سے فارغ ھو گئی اور میری سانسیں بحال ھوئی تو آٹھ کے باتھ روم میں گئی ، نہا دھو کے پھر کمرے میں آئی اور بیڈ شیٹ بدل کر ایسے ھی لیٹ گئی اور حیدر اور اسکے لن کے بارے میں سوچنے لگ گئی  

شام تک میں ایسی ھی باتیں سوچتی رھی اور اس سوچ نے مجھ پر شہوت جگا دی میں پھر سے حیدر کے لن کو یاد کر کر کے اسکو چھونا چاہ رھی تھی 

شام ڈھل جانے کے بعد اندھیرا چھا گیا میں کمرے سے باہر نکلی تو حیدر گھر کے صحن میں بیٹھا تھا اور اپنے دادا سے باتیں کر رھا تھا جیسے ھی میری نظریں اس سے ملی میں نے اسکو اپنے پیچھے آنے کا اشارہ کر کے چھت پہ چلی گئی 

کچھ دیر بعد حیدر میرے پیچھے چھت پر آ گیا اور میں نے اسکو بانہوں میں کس لیا اور اسکے ہونٹوں کو چوسنے لگ گئی مجھے یہ سب کر کے بہت اچھا لگا تھا تھا میں کبھی اسکا اوپر والا ہونٹ چوستی اور کبھی نیچے والا 

پھر میں نے اسکو کہا کہ اپنی زبان باہر نکالو اسنے ایسا ھی کیا اور میں اسکی زبان چوسنے لگ گئی اب میں نے بھی اپنی زبان اسکے منہ میں ڈال دی اور وہ اسکو چوسنے لگ گیا اسنے میرا ایک مما اپنے ہاتھ میں پکڑ لیا اور میری زبان کو چاٹنے لگ گیا میں نے بھی ہاتھ نیچے کر کے اسکےلن کو پکڑ لیا اسکا لن ڈنڈے کی طرح سخت ھو چکا تھا اور میں ہاتھ سے اسکے لن سے کھیلتے ھوئے اسکے ٹٹے ٹٹولنے لگ گئی 

اس دوران ھم دونوں ایک دوسرے کی زبان سے کھیل رھے تھے پھر میں زمین پہ بیٹھ گئی اور حیدر سے کہا لن باہر نکالو اسنے ایسا ھی کیا اور لن کو باہر نکال کے میں منہ کے سامنے کر دیا وہ سمجھ گیا تھا کہ اب میں اسکے لن کو چوسنے والی ھوں 

میں نے اسکے لن کے ٹوپے کو چوما اور چومتی چومتی نیچے ٹٹوں تک گئی اور ایسے میں نے اسکے سارے لن کو چوسنا شروع کر دیا حیدر بولا امی آپ کو اتنا اچھا لگتا ھے یہ ۔ میں نے کہا جی میرے بچے تیری ماں کتنے سالوں سے تڑپ رھی اب جا کے ملا ھے یہ لن اور اتنا کہنے کے بعد میں نے اسکے لن کے ٹوپے کو منہ میں لے لیا اور چوسنے لگ گئی 

اسکے ٹوپے کا ذائقہ اتنا شاندار تھا کہ میں نے زبان اس پہ رکھ کے روز سے چوسنے لگ گئی حیدر کے منہ سے کراہنے کی آواز آئی اور اس نے کہا آرام سے امی درد کر رھا لیکن میں نے ٹوپے کو منہ سے نکالا نہیں اور ایک دم سے سارا لن منہ کے اندر ڈال لیا میرا نیچے والا ہونٹ اسکے ٹٹوں سے جا کے لگا میں نے پھر سارا لن منہ سے باہر نکالا اور ایک بار پھر ٹوپے پہ ہونٹ رکھ کر سارا لن ایک دم سے منہ میں لے لیا ۔ اب میری اسپیڈ بڑھنے لگ گئی تھی اور میں خود اپنا منہ اسکے لن سے چود رھی تھی حیدر مزے سے کراہیں بھر رھا تھا اور میں اسکے لن کو جیسے کھا رھی تھی۔  

میں جیسے ھی رکی سانس لینے کو توحیدر کو ناجانے کیا سوجی اور لن سے میرے منہ کو زور دار طریقے سے چودنے لگ گیا میں اسکو روکتی ھی رہ گئی لیکن وہ کہاں رکنے والا  تھا ۔ وہ جم کے میرا منہ چود رھا تھا مجھے اس گندے کھیل میں مزہ آرھا تھا ۔ ھم دونوں ماں بیٹا ساری دنیا سے بے خبر تھے میں نے اسکی ہیپس کو پکڑا ھوا تھا اور اسنے میرے سر کو اور وہ میرا منہ چود رھا تھا پھر مجھے اک دم محسوس ھوا کہ اب وہ فارغ ھونے والا ھے تو میں نے منہ بند کر لیا وہ اپنے لن کی منی میرے منہ میں گرانے لگ گیا جس کا ایک قطرہ بھی میں نے باہر نہیں آنے دیا اور ساری پی گئی ۔

حیدر نے لن باہر نکالا اور کپڑے سیٹ کرکے نیچے اتر گیا اور میں بھی کچھ دیر بعد نیچے چلی گئی 

جاری ھے 


 

 







 


No comments:

Post a Comment

ماں ھوں شرم کرو پارٹ 8

 اگلے دن حیدر چلا گیا اور میں اداس ھو گئی ۔ حیدر کے جانے کے بعد میرا کسی کام میں دل نہیں لگ رھا تھا ۔ آج حیدر کو گئے دوسرا دن تھا اور مجھے ب...